سورة الاعراف - آیت 123

قَالَ فِرْعَوْنُ آمَنتُم بِهِ قَبْلَ أَنْ آذَنَ لَكُمْ ۖ إِنَّ هَٰذَا لَمَكْرٌ مَّكَرْتُمُوهُ فِي الْمَدِينَةِ لِتُخْرِجُوا مِنْهَا أَهْلَهَا ۖ فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

فرعون نے (غضبناک ہوکر) کہا مجھ سے اجازت لیے بغیر تم موسیٰ پر ایمان لے آئے؟ ضرور یہ ایک پوشیدہ تدبیر ہے جو تم نے (مل جل کر) شہر میں کی ہے تاکہ اس کے باشندوں کو اس سے نکال باہر کرو، اچھا تھوڑی دیر میں تمہیں (اس کا نتیجہ) معلوم ہوجائے گا۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یہ جو کچھ ہوا، فرعون کے لیے بڑا حیران کن اور تعجب خیز تھا، اس لیے اسے اور تو کچھ نہیں سوجھا، اس نے یہی کہہ دیا کہ تم سب آپس میں ملے ہوئے ہو اور اس کا مقصد ہمارے اقتدار کا خاتمہ ہے۔ اچھا! اس کا انجام عنقریب تمہیں معلوم ہو جائے گا۔