سورة الحج - آیت 38

إِنَّ اللَّهَ يُدَافِعُ عَنِ الَّذِينَ آمَنُوا ۗ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٍ كَفُورٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جو لوگ ایمان لائے ہیں یقینا اللہ (ظالموں کے تشدد سے ے) ان کی مدافعت کرتا ہے، اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اللہ امانت میں خیانت کرنے والوں کو کہ کفران نعمت کر رہے ہیں کبھی پسند نہیں کرسکتا۔

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

1 اللہ تعالیٰ اپنی طرف سے خبر دے رہا ہے کہ ’ جو اس کے بندے اس پر بھروسہ رکھیں اس کی طرف جھکتے رہیں انہیں وہ اپنی امان نصیب فرماتا ہے ، شریروں کی برائیاں دشمنوں کی بدیاں خود ہی ان سے دور کر دیتا ہے ، اپنی مدد ان پر نازل فرماتا ہے ، اپنی حفاظت میں انہیں رکھتا ہے ‘ ۔ جیسے فرمان ہے آیت «اَلَیْسَ اللّٰہُ بِکَافٍ عَبْدَہٗ وَیُخَوِّفُوْنَکَ بالَّذِیْنَ مِنْ دُوْنِہٖ وَمَنْ یٰضْلِلِ اللّٰہُ فَمَا لَہٗ مِنْ ہَادٍ» ۱؎ (39-الزمر:36) یعنی ’ کیا اللہ اپنے بندے کو کافی نہیں ؟ ‘ اور آیت میں «وَمَنْ یَّتَوَکَّلْ عَلَی اللّٰہِ فَہُوَ حَسْبُہٗ اِنَّ اللّٰہَ بَالِغُ اَمْرِہٖ قَدْ جَعَلَ اللّٰہُ لِکُلِّ شَیْءٍ قَدْرًا» ۱؎ (65-الطلاق:3) ’ جو اللہ پر بھروسہ رکھے اللہ آپ اسے کافی ہے ‘ الخ ، دغا باز ناشکرے اللہ کی محبت سے محروم ہیں اپنے عہدو پیمان پورے نہ کرنے والے اللہ کی نعمتوں کے منکر اللہ کے پیار سے دور ہیں ۔