سورة یوسف - آیت 81

ارْجِعُوا إِلَىٰ أَبِيكُمْ فَقُولُوا يَا أَبَانَا إِنَّ ابْنَكَ سَرَقَ وَمَا شَهِدْنَا إِلَّا بِمَا عَلِمْنَا وَمَا كُنَّا لِلْغَيْبِ حَافِظِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تم لوگ باپ کی طرف لوٹ جاؤ اور اس سے جا کر کہو، اے ہمارے باپ ! (ہم کیا کریں) تیرے بیٹے نے (پرائے ملک میں) چوری کی، جو بات ہمارے جاننے میں آئی وہی ہم نے ٹھیک ٹھیک کہہ دی اور ہم غیب کی باتوں کی خبر رکھنے والے نہ تھے (کہ پہلے سے جان لیتے، بنیامین سے ایسی بات سرزد ہونے والی ہے)

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

1 اب یہ اپنے اور بھائیوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ تم ابا جی کے پاس جاؤ ۔ انہیں حقیقت حال سے مطلع کرو ۔ ان سے کہو کہ ہمیں کیا خبر تھی کہ یہ چوری کر لیں گے اور چوری کا مال ان کے پاس موجود ہے ہم سے تو مسئلے کی صورت پوچھی گئی ہم نے بیان کر دی ۔ آپ کو ہماری بات کا یقین نہ ہو تو اہل مصر سے دریافت فرما لیجئے جس قافلے کے ساتھ ہم آئے ہیں اس سے پوچھ لیجئے ۔ کہ ہم نے صداقت ، امانت ، حفاظت میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی ۔ اور ہم جو کچھ عرض کر رہے ہیں ، وہ بالکل راستی پر مبنی ہے ۔