سورة الاعراف - آیت 8

وَالْوَزْنُ يَوْمَئِذٍ الْحَقُّ ۚ فَمَن ثَقُلَتْ مَوَازِينُهُ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور اس دن (١) (اعمال کا) تولنا برحق ہے۔ پھر جس کسی (کی نیکیوں) کا پلہ بھاری نکلے گا تو کامیابی اسی کے لیے ہوگی۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 16 یعنی ہر ایک کے نامہ اعمال کو تو لا جائے گا اور اس تولنے میں کوئی کمی یا زیادتی نہیں ہوگی، اوپر کی آیت میں سوال اور حساب کا ذکر ہے اور اس آیت میں وزن اعمال کا۔ حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن اعمال کے صحیفے تولے جائیں گے۔ یہی قول اكثر مفسرین کا ہے۔ (کبیر) آخرت میں وه کا غذ تو لینگے جس کے نیک کام بھاری ہوئے تو برے کام بخشے گئے اور ہلکے ہوئے توپکڑا گیا (موضح)