وَمِنَ الْأَنْعَامِ حَمُولَةً وَفَرْشًا ۚ كُلُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ
اور چوپایوں میں سے اللہ نے وہ جانور بھی پیدا کیے ہیں جو بوجھ اٹھاتے ہیں اور وہ بھی جو زمین سے لگے ہوئے ہوتے ہیں۔ (٧٤) اللہ نے جو رزق تمہیں دیا ہے، اس میں سے کھاؤ اور شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو۔ یقین جانو، وہ تمہارے لیے ایک کھلا دشمن ہے۔
ف 6 ’’لادنے والے ‘‘جیسے اونٹ اور بیل اور’’ زمین سے لگے ہوئے ‘‘بھیڑ اور بکری ( مو ضح) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ حَمُولَةٗكا لفظ تمام بوجھ اٹھانے والے جانوروں کو شامل ہے جیسے اونٹ، بیل، گھوڑا، خچر، گدھا اور فرش سے بھیڑ بکری مراد ہے مگر بعد کی آیت میں ثَمَٰنِيَةَ أَزۡوَٰجٖکا لفظ حَمُولَة وَفَرۡشٗاۚسے بد ل ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان سے یہی آٹھ قسم کے جانور مراد ہیں اور پھر جو جانور اللہ تعالیٰ نے حلال قرار دیئے ہیں ان کو انعام فرمایا ہے ( قر طبی)