سورة الانعام - آیت 135

قُلْ يَا قَوْمِ اعْمَلُوا عَلَىٰ مَكَانَتِكُمْ إِنِّي عَامِلٌ ۖ فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ مَن تَكُونُ لَهُ عَاقِبَةُ الدَّارِ ۗ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(اے پیغمبر ! ان لوگوں سے) کہو کہ : اے میری قوم ! تم اپنی جگہ (اپنے طریقے کے مطابق) عمل کرو، میں (اپنے طریقے کے مطابق) عمل کر رہا ہوں۔ پھر جلد ہی تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ اس دنیا کا انجام کس کے حق میں نکلتا ہے۔ یہ حقیقت (اپنی جگہ) ہے کہ ظالم لوگ فلاح نہیں پاتے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 11 اس میں کفار کو زجر وتوبیخ ہے جو قیامت اور جزا اور سزا اکنکار کرتے تھے جیسے کوئی شخص کہتا ہے کہ اچھا جو کچھ تم کر رہے ہو کرتے رہو میں عبقریب تم سے نبٹ لوں گا۔ ای تفویض ال ھو الیھم علی ٰ سبیل التھدید۔ مطلب نہیں کہ ہماری طرف سے تمہیں کفر وشرک پر رہنے کی اجازت ہے۔ ( کبیر ) ف 1 لپ کیسے دنیا میں فتح مندی اور آخرت میں جنت نصیب ہوتی ہے۔ ف 2 اس کا تعلق اس تہدید سے ہے کہ اعمو علی مکانتکم میں مذکور ہے یعنی تم لوگ چونکہ ظالم اور بد بخت ہو اس سے دینا وآخرت میں تمہیں کوئی بھلائی اور کامیابی نصیب نہیں ہو سکتی (کبیر)