فَمَن يُرِدِ اللَّهُ أَن يَهْدِيَهُ يَشْرَحْ صَدْرَهُ لِلْإِسْلَامِ ۖ وَمَن يُرِدْ أَن يُضِلَّهُ يَجْعَلْ صَدْرَهُ ضَيِّقًا حَرَجًا كَأَنَّمَا يَصَّعَّدُ فِي السَّمَاءِ ۚ كَذَٰلِكَ يَجْعَلُ اللَّهُ الرِّجْسَ عَلَى الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ
غرض جس شخص کو اللہ ہدایت تک پہنچانے کا ارادہ کرلے، اس کا سینہ اسلام کے لیے کھول دیتا ہے، اور جس کو (اس کی ضد کی وجہ سے) گمراہ کرنے کا ارادہ کرلے، اس کے سینے کو تنگ اور اتنا زیادہ تنگ کردیتا ہے کہ (اسے ایمان لانا ایسا مشکل معلوم ہوتا ہے) جیسے اسے زبردستی آسمان پر چڑھنا پڑ رہا ہو۔ اسی طرح اللہ (کفر کی) گندگی ان لوگوں پر مسلط کردیتا ہے جو ایمان نہیں لاتے۔
ف 5 متعدد روایات میں ہے کہ صحابہ کرام (رض) نے پوچھا اے اللہ کے رسول (ﷺ) اللہ تعالیٰ کسی کا سینہ کیونکر کھو ل دیتا ہے ؟ فرمایا ایک نور اس میں ڈال دیتا ہے جس سے سینہ کھل جاتا ہے صحابہ (رض) نے پھر دریافت کیا سینہ کھل جانے کی علامت کیا ہے۔، فرمایا آخرت کی طرف رجحان دنیا سے بے رغبتی اور موت کے آنے سے پہلے اس کے لیے تیاری کی لگن پیدا ہوجاتی ہے۔ ( ابن کثیر) ف 6’’ حرج ‘‘دراصل نہایت تنگ جگہ کو کہتے ہیں یا ایسے گنجان درختوں کو جن تک چر نے والے جانور نہ پہنچ سکتے ہوں حضرت ابن عباس فرماتے ہیں یہی حال کافر کے سینے کا ہےایک مرتبہ حضرت عمر (رض) نے یہ آیت تلاوت کی پھر فرمایا کہ’’ بنی کنانہ‘‘ کے کسی چرواہے کو بلا لاؤ چنانچہ ایک چرواہے کو بلا یا گیا اس سے حضرت عمر (رض) نے دریافت کیا کہ ’’حرجہ‘‘ کسے کہتے ہیں؟ اس نے کہا وہ درخت جو بہت سے درختوں کے درمیان اس طرح گھرا ہو اہو کہ کوئی چرنے والا جانور اس تک نہ پہنچ سکتا ہو۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا بس یہی حالت کافر اور منافق کے قلب کی ہے کہ اس تک پہنچنے کے لیے کسی قسم کی خیر بھی راہ نہیں پاتی (ابن کثیر، کبیر) ف 7 یازور سے آسمان پر چڑھنا چاہتا ہے مگر چڑھ نہیں سکتا۔ یہ اسلام و ایمان سے نفرت کی مثال ہے کہ کافر کے دل پر ایمان لانا اس طرح بھاری ہوتا ہے جیسے کسی کو آسمان پر چڑھنے کی تکلیف دی جائے۔ (رازی) ف 8 رِجس کے لفظی معنی گندگی کے ہیں علما نے اس کی تفسیر’’ شیطان ‘‘’’عذاب‘‘ دنیا میں لعنت اور آخرت میں عذاب وغیرہ کی ہے۔ مجاہد فرماتے ہیں کہ رِجس ہر وہ چیز ہے جو خیر سے خالی ہو۔ اس لفظ میں ان سب معانی کی گنجائش ہے (المنار) اوپر بیان فرمایا تھا کہ ہم ایمان کی توفیق نہ دیں گے تو کیونکہ ایمان لے آئیں گے۔ درمیان میں کافروں کے ان حیلوں کو ذکر فرمایا ہے جن سے وہ مردار کوحلال کرتے تھے، اب اس بات کا جواب دیا كه جو دلیل دیکھ کر حیله بنائےتو یه گمراہی کی علامات ہیں ان کو کوئی نشانی راہ ہدایت پر نہ لائے گی، ( موضح)