وَهُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ ۖ وَيَوْمَ يَقُولُ كُن فَيَكُونُ ۚ قَوْلُهُ الْحَقُّ ۚ وَلَهُ الْمُلْكُ يَوْمَ يُنفَخُ فِي الصُّورِ ۚ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ ۚ وَهُوَ الْحَكِيمُ الْخَبِيرُ
اور وہی ذات ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو برحق پیدا کیا ہے، (٢٦) اور جس دن وہ (روز قیامت سے) کہے گا کہ : تو ہوجا تو وہ ہوجائے گا۔ اس کا قول برحق ہے۔ اور جس دن صورت پھونکا جائے گا، اس دن بادشاہی اسی کی ہوگی (٢٧) وہ غائب و حاضر ہر چیز کو جاننے والا ہے، اور وہی بڑی حکمت والا، پوری طرح باخبر ہے
ف 1 یعنی حشر کے دن جب وہ تمام مردوں کو زندہ کرنا چاہے گا ف 2 یعنی دنیامیں مجازی طور پر جن لوگوں کو بادشاہ کہا جاتا ہے ان کی مجازی بادشاہی بھی اس روز ختم ہوجائے گی İ لِّمَنِ ٱلۡمُلۡكُ ٱلۡيَوۡمَۖ لِلَّهِ ٱلۡوَٰحِدِ ٱلۡقَهَّارِ Ĭ ۔ (حم السجدہ نیز دیكھئے سورت فاتحہ آیتİ مَٰلِكِ يَوۡمِ ٱلدِّينِ Ĭ پہلے ایک صور پھو نکا جائے گا تو ساری خلقت گھبرا جائے گی پھر دوبارہ پھونکا جائے گا تو ساری خلقت فناہو جائے گی پھر تیسری بار پھونکا جائے گا تو سب زندہ ہو کر ایک جگہ جمع ہوجائے گی۔ بعض نے لکھا ہے کہ نفخہ در اصل دوبار ہوگا پہلے کو نفخہ فزع یاصعق (فنا) کہا جاتا ہے اور دوسرے کو نفخہ قیام واللہ اعلم (قرطبی، ابن کثیر) ایک شخص کے سوال پر نبی (ﷺ) نے فرمایا صور ایک نر سنگا ہے ( مسند امام احمد) دوسری حدیث میں ہے کہ صور اسرافیل اپنے منہ میں لیے اللہ تعالیٰ کے حکم کا انتظار کر رہے ہیں جس دن انہیں حکم ملے گا وہ اس میں پھونک ماریں گے۔ (مسلم) پس صحیح یہی ہے کہ صور ایک قرن (نر سنگا) ہے اور اہل سنت کا اس پر اجماع ہے۔، ( فتح البیان) جولوگ کہتے ہیں کہ صور جمع ہے صورۃ کی اور اس سے مراد مخلوق کی صورتیں ہیں تو قرآن و احادیث صحیحہ کی رو سے یہ قول مردود ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھئے سورت نمل آیت 87(قرطبی) ف 3 یعنی جو بندوں کے اعتبار سے غیب (پوشیدہ اور شہادت حاضر ہے ورنہ اللہ تعالیٰ کے لیے تو کوئی بھی چیز پوشیدہ نہیں ہے سب حاضر ہی حاضر ہے۔ ( وحیدی) ف 4 جو خدا یہ صفات رکھتا ہے وہ اس لائق ہے کہ تم اس کی فرمانبرداری اختیار کرو اسی کے بندے بن کر رہو۔ اور سمجھو کہ تمہیں اللہ تعالیٰ کے حضور پیش ہونا ہے اور اچھے یا برے ہر عمل کا بدلہ پانا ہے۔