سورة الانعام - آیت 47
قُلْ أَرَأَيْتَكُمْ إِنْ أَتَاكُمْ عَذَابُ اللَّهِ بَغْتَةً أَوْ جَهْرَةً هَلْ يُهْلَكُ إِلَّا الْقَوْمُ الظَّالِمُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
کہو : ذرا یہ بتاؤ کہ اگر اللہ کا عذاب تمہارے پاس اچانک آئے یا اعلان کرکے، دونوں صورتوں میں کیا ظالموں کے سوا کسی اور کو ہلاک کیا جائے گا؟ (١٦)
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 7 پہیلی آیت میں صرف ان كی سماعت بصارت اور دل سلب کرلینے پر تنبیہ تھی۔ اب اس آیت میں عام عذاب کے ذکر کے ساتھ تو بیخ کی ہے یعنی اگر اللہ تعالیٰ کا عذاب آیا تو تم نجات نہیں پاسکو گے باقی رہے آنحضرت (ﷺ) اور ان کے پیرو تو انہیں اللہ ضرور بچالے گا کیونکہ پہلے جتنی قومیں تباہ کی گئیں ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ کی یہ مستقل سنت رہی ہے کہ پہلے رسول اور ان کے متبعین کو ظالم قوم کی بستی سے نکل جانے کا حکم دیا گیا ہے جب وہ نکل گئے تو قوم تباہ کردی گئی ۔