سورة المآئدہ - آیت 43

وَكَيْفَ يُحَكِّمُونَكَ وَعِندَهُمُ التَّوْرَاةُ فِيهَا حُكْمُ اللَّهِ ثُمَّ يَتَوَلَّوْنَ مِن بَعْدِ ذَٰلِكَ ۚ وَمَا أُولَٰئِكَ بِالْمُؤْمِنِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور یہ کیسے تم سے فیصلہ لینا چاہتے ہیں جبکہ ان کے پاس تورات موجود ہے جس میں اللہ کا فیصلہ درج ہے؟ پھر اس کے بعد (فیصلے سے) منہ بھی پھیر لیتے ہیں (٣٨) دراصل یہ ایمان والے نہیں ہیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 4 یہاں ان کی جہالت اورعناد کا بیان ہے یعنی وہ جانتے ہیں کہ جو مقدمہ آپ (ﷺ) کے پاس لارہے ہیں اس کا فیصلہ تو رات میں موجود ہے تاہم آپ (ﷺ) کے پاس اس لیے مقدمہ لاتے ہیں کہ شاید آپ (ﷺ) کا فیصلہ تورات کی بہ نسبت کچھ ہلکا ہو لیکن جب آپ (ﷺ) کا فیصله بھی وہی ہوتا ہے جو تورات کا ہوتا ہے تو وہ اسے ماننے سے انکار کردیتے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ نہ تو وہ تورات پر ایمان رکھتے ہیں اور نہ آپ (ﷺ) پر اصل میں یہ اپنی اغراض کے بندے ہیں اور ان کا مقصد حیات ہی دینوی مصالح کا حاصل کرنا ہے۔ (کبیر )