وَلِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَلَقَدْ وَصَّيْنَا الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ وَإِيَّاكُمْ أَنِ اتَّقُوا اللَّهَ ۚ وَإِن تَكْفُرُوا فَإِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ غَنِيًّا حَمِيدًا
اور (مسلمانو ! یاد رکھو) آسمانوں میں اور زمین میں جو کچھ ہے، سب اللہ ہی کے لیے ہے (اس کے سوا کوئی نہیں) ہم نے یقینا ان لوگوں کو جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی۔ اور (اسی طرح) خود تم کو بھی، یہ حکم دیا کہ اللہ (کی نافرمانی کے نتائج) سے ڈرو (اور احکام حق کی پیروی کرو) اور اگر (اس کا حکم) نہ مانو گے سو (اس سے اس کی خدائی کا تو کچھ نقصان ہونے والا نہیں۔ تم خود ہی نقصان اٹھاؤگے) آسمانوں میں اور زمین جو کچھ ہے سب اللہ ہی کے لیے ہے۔ وہ بے نیاز ہے، ساری ستائشوں سے ستودہ۔
ف 13 گذشتہ آیات میں عورتوں اور یتیم بچوں سے متعلق احکام بیان کئے گئے تھے، اب جو یہ فرمایا کہ زمین و آسمان کی ہر چیز اللہ کی ہے تو اس سےلوگوں کو یہ بتانا مقصود ہے کہ ان احکام پر عمل کرنے میں تمہارا ہی فائدہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کسی کے فائدہ ونقصان سے بے نیاز ہے۔ ف 1 یعنی اس کے دیے گئے احکام پر عمل کرو۔ یہ جملہ تمام آیات قرآن کے لیے بمنزلہ (رخی) چکی کے ہے کہ اس کی لٹھ پرہی تمام آیات گھومتی رہتی ہیں۔