يَسْتَخْفُونَ مِنَ النَّاسِ وَلَا يَسْتَخْفُونَ مِنَ اللَّهِ وَهُوَ مَعَهُمْ إِذْ يُبَيِّتُونَ مَا لَا يَرْضَىٰ مِنَ الْقَوْلِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ بِمَا يَعْمَلُونَ مُحِيطًا
(اس طرح کے لوگ) انسانوں سے (اپنی خیانت) چھپاتے ہیں، لیکن خدا سے نہیں چھپاتے، حالانکہ یہ وہ راتوں کو مجلس بٹھا کر ایسی ایسی باتوں کا مشورہ کرتے ہیں جو خدا کو پسند نہیں تو اس وقت وہ ان کے ساتھ موجود ہوتا ہے۔ وہ جو کچھ کرتے ہیں اس کے احاطہ حکم سے باہر نہیں
ف2 یعنی ان لوگوں کا حال یہ ہے کہ گنا ہوں کا ارتکاب کرنے میں لوگوں سے تو شرم کرتے ہیں مگر اللہ تعالیٰ سے جو ان کے ظاہر وباطن کو جانتا ہے شرم نہیں کرتے۔ ف 3 یعنی جاننے، دیکھنے اور سننے کے اعتبار سے اللہ تعالیٰ ہر جگہ موجود ہے ورنہ بذاتہ تو اللہ تعالیٰ مستوی علی العرش ہے ،( قرطبی، ابن کثیر) ف 4 جیسے جھوٹی شہادت پر ایکا کرنا اوربے قصو پر چوری کا الزام لگانا۔ ف 5 تو اس سے بچ کر کہاں جائے گے۔