سورة الجن - آیت 9

وَأَنَّا كُنَّا نَقْعُدُ مِنْهَا مَقَاعِدَ لِلسَّمْعِ ۖ فَمَن يَسْتَمِعِ الْآنَ يَجِدْ لَهُ شِهَابًا رَّصَدًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور یہ کہ پہلے تو ہم سننے کے لیے آسمان کے ٹھکانوں میں (جا) بیٹھا کرتے تھے مگر اب جو (چوری چھپے) سننے کی کوشش کرتا ہے تو وہ اپنے لیے گھاٹ میں لگا ہوا ایک شہاب ثاقب پاتا ہے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1 گویا شہاب ثاقب کا آتشین گولا گھات میں ہے کہ جونہی کوئی جن فرشتوں کی باتیں سننے کے لئے آسمان پر پہنچے وہ اس کے تعاقب کے لئے لپکے۔ یہ مضمون سورۃ حجر میں تفصیل سے گزر چکا ہے۔ (دیکھیے اس کی آیات 18-17)