سورة القلم - آیت 44

فَذَرْنِي وَمَن يُكَذِّبُ بِهَٰذَا الْحَدِيثِ ۖ سَنَسْتَدْرِجُهُم مِّنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہم کو اور ان لوگوں کو جو اس کلام کو جھٹلاتے ہیں اپنے اپنے حال پر رہنے دو، ہم اس طرح پر کہ انہیں خبر بھی نہ ہوآہستہ آہستہ گھسیٹے اور ڈھیل دیتے چلے جارہے ہیں

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1 یعنی دنیا میں ان کے لئے طرح طرح کی عیش و آرام کے اسباب فراہم کریں گے تاکہ وہ اور زیادہ غافل ہوجائیں اور پھر آخر کار جہنم میں چلے جائیں۔ یہ اللہ تعالیٰ کا استدراج اور مکر ہے جس کا متعدد آیات میں ذکر کیا گیا ہے۔ (مومنوں 56 انعام آیت 44۔ اعراف 183)