سورة الطلاق - آیت 7
لِيُنفِقْ ذُو سَعَةٍ مِّن سَعَتِهِ ۖ وَمَن قُدِرَ عَلَيْهِ رِزْقُهُ فَلْيُنفِقْ مِمَّا آتَاهُ اللَّهُ ۚ لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا مَا آتَاهَا ۚ سَيَجْعَلُ اللَّهُ بَعْدَ عُسْرٍ يُسْرًا
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
صاحب وسعت کو اپنی وسعت کیمطابق خرچ کرنا چاہیے اور جو تنگ دست ہوتوجوکچھ اللہ تعالیٰ نے اسے دیا ہے اس کواسی میں خرچ کرنا چاہیے اللہ نے جتنا کچھ کسی کودی ہے اس سے زیادہ کی اسے تکلیف نہیں دیتا اللہ تعالیٰ تنگ دستی کے بعد فراخ دستی بھی عطا کرتا ہے
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 7 اگر اختلاف ہو تو قاضی (اسلامی عدالت) اس کا فیصلہ کر دے گا کہ خاوند کی آمدنی اور حیثیت کے لحاظ سے دودھ پلانے کا کیا خرچ دلایا جائے؟ (وحیدی) ف 8 یعنی اس پر اتنا ہی خرچ کرنے کی ذمہ داری ہے۔ ف 9 یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے وعدہ ہے کہ جو شخص اپنی وسعت کے مطابق خرچ کرے گا اسے تنگی کے بعد فراغت نصیب ہوگی۔