سورة الحشر - آیت 24

هُوَ اللَّهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖ لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ ۚ يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

وہ اللہ ہی الخالق ہے الباری ہے، المصور ہے (غرض) اس کے لیے حسن وخوبی کی سب صفتیں ہیں (٧) آسمانوں اور زمین میں جتنی بھی مخلوقات ہے سب اس کی پاکی اور عظمت کی شہادت دے رہی ہے اور بلاشبہ وہی ہے جو حکمت کے ساتھ غلبہ وتوانائی بھی رکھنے والا ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

“ ف 6 یعنی ان مذکورہ صفات کے علاوہ بھی اللہ تعالیٰ کے لئے صفات کمال ثابت ہیں جنہیں قرآن نے اسماء حسنیٰ سے تعبیر کیا ہے۔ ف 7 یعنی اپنی زبان حال یازبان قال سے شہادت دے رہے ہیں کہ وہ ہر عیب اور نقص سے پاک ہے۔ ف 8 بعض روایات میں جو اگرچہ ضعیف ہیں اس آیت کی فضیلت بیان ہوئی ہے۔ مثلاً حضرت انس (رض)سے روایت ہے کہ آنحضرت(ﷺ) نے فرمایا ” جو شخص تین بار(أَعُوذُ بِاللَّهِ ‌السَّمِيعِ ‌الْعَلِيمِ مِنَ الشَّيْطَانِ ‌الرَّجِيمِ) پڑھے، اور پھر سورۃ حشر کا آخری حصہ پڑھے۔ اللہ تعالیٰ اس کے پاس ستر ہزار فرشتے بھیج دیگا جو شیطان جنوں اور شیطان انسانوں سے اس کی حفاظت کرینگے۔ اگر رات کے وقت پڑھے گا تو صبح تک اور اگر دن میں پڑھے گا تو شام تک (شوکانی)