سورة الحديد - آیت 12

يَوْمَ تَرَى الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ يَسْعَىٰ نُورُهُم بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَبِأَيْمَانِهِم بُشْرَاكُمُ الْيَوْمَ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ ذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس دن تم مسلمان مردوں اور عورتوں کو دیکھو گے کہ ان کانوران کے ساتھ ساتھ اور ان کے آگے آگیچل رہا ہوگا اور ان سے کہا جائے گا کہ آج کے دن تمہارے لیے فتح ومراد کی بشارت ہے، ایسے باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی (اور اس لیے کہ ان کی شادابی متغیر ہونے والی نہیں) وہ (سرور وراحت کی) اس حالت میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہ بڑی ہی کامیابی ہے جو انہیں حاصل ہوگی۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 5 ” اور اسی کی رہنمائی میں چل کر وہ جنت میں داخل ہوں گے۔“ حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ یہ نور پر شخص کے ایمان اور عمل صالح کے مطابق ہوگا جس کا ایمان جس قدر پختہ اور عمل جس قدر زیادہ ہوگا اسی قدر اس کا نور زیادہ ہوگا۔ قتادہ سے مرسلام وہی ہے کہ بعض مومن ایسے ہوں گے جن کا نور مدینہ سے صنعا تک پھیلا ہوگا۔ ضحاک اور قتادہ کہتے ہیں کہ نور آگے ہوگا اور ان کے داہنے ہاتھ میں ان کے اعمال نامے ہونگے ابن کثیر یہ مطلب اس صورت میں ہے جب و بایمانھم کو بین ایدھم سے الگ جملہ قرار دیا جائے۔