سورة الواقعة - آیت 70
لَوْ نَشَاءُ جَعَلْنَاهُ أُجَاجًا فَلَوْلَا تَشْكُرُونَ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
اگر ہم چاہیں تو اسے کھاری کردیں پھر کیا اس نعمت کے لیے ضروری نہیں کہ تم شکرگزار ہو؟
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 4 مسند ابن ابی حاتم کی ایک روایت میں ہے کہ آنحضرت جب پانی نوش فرماتے تو یہ دعا پڑھتے ” الحمد للہ الذی شقانا عذبنا فراتا برحمتہ ولم یجعلہ ملحاً اجاجاً بذنوبنا حمد ہے اس اللہ کے لئے جس نے اپنی رحمت سے ہمیں شیریں اور خوشگوار پانی پلایا اور اسے ہمارے گناہوں کی وجہ سے کھاری اور تلخ نہیں بنایا۔ (ابن کثیر)