سورة آل عمران - آیت 190

إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِّأُولِي الْأَلْبَابِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

بیشک آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں اور رات دن کے بارے بارے آنے جانے میں ان عقل والوں کے لیے بڑی نشانیاں ہیں۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 4 حضرت ابن عباس (رض) بیان فرماتے ہیں کہ قریش یہود کے سکھائے پڑھائے آنحضرت (ﷺ) سے موقع بہ موقع یہ مطالبہ کرتے رہتے کہ جب حضرت موسیٰ ٰ ( علیہ السلام) اور حضرت عیسیٰ ( علیہ السلام) کے ید بیضا اور احیا موتی جیسے معجزے تھے تو آپ (ﷺ) بھی کم از کم کوه صفا کو سونا تو بنا دیں۔ ایسے مطالبوں کے جو اب میں یہ آیت نازل ہوئی کہ ایمان لانے کے لیے ایسی باتوں کو دیکھنے کی ضرورت نہیں۔ سمجھدار لوگوں کے لیے کائنات میں اللہ تعالیٰ کی قدرت کی لاکھوں نشانیاں مو جود ہیں ( درمنثور) مگر حافظ ابن کثیر فرماتے ہیں کہ اس واقعہ کو شان نزول قرار دینا مشکل ہے کیونکہ یہ آیات مدنی ہیں اور صفا کو سونا بنانے کا مطا لبہ مکہ میں کیا گیا تھا۔ (ابن کثیر) فائدہ: اس آیت سے آخر سورت تک آیات کی بڑی فضیلت ہے۔ آنحضرت (ﷺ) رات کو تہجد کے لیے اٹھتے تو ان کی تلاوت فرمایا کرتے تھے۔