سورة ق - آیت 29

مَا يُبَدَّلُ الْقَوْلُ لَدَيَّ وَمَا أَنَا بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيدِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہمارے ہیں جو بات ایک مرتبہ ٹھہرا دی گئی ہے اس میں کبھی تبدیلی نہیں ہوئی، اور یہ بھی نہیں کہ ہم بندوں کے لیے زیادتی کرنے والے ہوں۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1 یعنی میں نے جو تمہیں جہنم میں ڈالنے کا فیصلہ صادر کردیا ہے وہ اب بدلن ہیں سکتا اور نہ میرا وہ مستقبل فیصلہ بدل سکتا ہے جس سے میں نے تمہیں دنیا میں متنبہ کردیا تھا یعنی : (انعام :16) یا (ہود 119) ” میں جنوں اور انسانوں دونوں سے جہنم بھر دوں گا۔“ (قرطبی شو کانی) ف 2 یعنی میں کسی کو بے قصور سزا نہیں دیتا اور نہ اس کے قصور سے زیادہ سزا دیتا ہوں