سورة الحجرات - آیت 7

وَاعْلَمُوا أَنَّ فِيكُمْ رَسُولَ اللَّهِ ۚ لَوْ يُطِيعُكُمْ فِي كَثِيرٍ مِّنَ الْأَمْرِ لَعَنِتُّمْ وَلَٰكِنَّ اللَّهَ حَبَّبَ إِلَيْكُمُ الْإِيمَانَ وَزَيَّنَهُ فِي قُلُوبِكُمْ وَكَرَّهَ إِلَيْكُمُ الْكُفْرَ وَالْفُسُوقَ وَالْعِصْيَانَ ۚ أُولَٰئِكَ هُمُ الرَّاشِدُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور خوب یاد رکھو کہ تم میں اللہ کا رسول موجود ہے اگر وہ بہت سے معاملات میں تمہاری رائے پر عمل کرنیل گے تو تم مشقت میں مبتلا ہوجاؤ مگر اللہ نے تمہارے لیے ایمان کو محبوب بنادیا اور اسے تمہارے دلوں میں خوش نما کردیا اور کفروفسق اور نافرمانی سے تمہیں متنفر کردیا ایسے ہی لوگ راست رو ہیں۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 5 ” اس لئے کسی کام میں جلدی نہ کرو بلکہ پیغمبر کی طرف رجوع کرو اور جو ارشاد وہاں سے پائو اس پر عمل کرو۔“ شاہ صاحب لکھتے ہیں، یعنی تمہارا مشورہ قبول نہ ہو تو برا نہ مانو، رسول عمل کرتا ہے اللہ تعالیٰ کے حکم پر اسی میں تمہارا بھلا ہے اگر تمہاری بات مانا کرے تو ہر کوئی اپنے بھلے کی کہے پھر کس کس کی بات پر چلے۔ (موضع) ف 6 ” اس لئے بعض اوقات بتقاضائے بشریت تم سے غلطی ہوجاتی ہے مگر ایمان کی بدلوت جلد ہی اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع ہوتے ہو اور نافرمانی اور گناہوں سے باز رہتے ہو۔ “