يَا قَوْمَنَا أَجِيبُوا دَاعِيَ اللَّهِ وَآمِنُوا بِهِ يَغْفِرْ لَكُم مِّن ذُنُوبِكُمْ وَيُجِرْكُم مِّنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ
اے ہماری قوم کے لوگو، تم اللہ کے داعی (یعنی محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بات قبول کرلو اور اس پر ایمان لے آؤ اللہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں دردناک عذاب سے محفوظ رکھے گا
ف 7 چنانچہ ان کی قوم سے ستر آدمی آپﷺ پر ایمان لے آئے اور انہوں نے آنحضرتﷺ سے بطحا میں ملاقات کی آپﷺ نے ان کو قرآن پڑھ کر سنایا اور اوامرو نواہی کی تلقین کی۔ ف 8 ان آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرتﷺ کی رسالت عام تھی اور آپ جن و انس کی طرف مبعوث تھے جیسا کہ احادیث میں ہے۔ (بُعِثْتُ إلى الخَلقِ كافَّةً) کہ میں تمام مخلوق (جن و انس) کی طرف بھیجا گیا ہوں۔ نیز اس آیت سے ثابت ہوتا ہے کہ جن بھی انسانوں کی طرح مکلف ہیں اور آخرت میں ثواب و عقاب کے مستحق ٹھہرینگے۔ جیسا کہ سورۃ انعام کی آیت 130 میں گزر چکا ہے۔ البتہ پیغمبر صرف انسانوں میں سے ہوئے ہیں (یوسف :109) مزید تفصیل سورۃ الرحمٰن میں آرہی ہے۔