وَإِذْ صَرَفْنَا إِلَيْكَ نَفَرًا مِّنَ الْجِنِّ يَسْتَمِعُونَ الْقُرْآنَ فَلَمَّا حَضَرُوهُ قَالُوا أَنصِتُوا ۖ فَلَمَّا قُضِيَ وَلَّوْا إِلَىٰ قَوْمِهِم مُّنذِرِينَ
اور (یہ واقعہ بھی ذکر کیجئے) جب ہم نے جنوں کی ایک جماعت کو آپ کی جانب متوجہ کردیا تاکہ وہ قرآن سنیں، سوجب وہ اس جگہ آپہنچے تو آپس میں کہنے لگے خاموش ہوجاؤ پھر جب قرآن کی تلاوت ہوچکی تو وہ منذر بن کر اپنی قوم کے پاس واپس آگئے
ف 5 یعنی جہاں قرآن پڑھا جا رہا تھا۔ یہ بطن نخلہ کا واقعہ ہے۔ جب آنحضرتﷺ اپنے چند صحابہ کے ساتھ بغرض تبلیغ تشریف لے گئے۔ راستہ میں نخلہ کے مقام پر رات بسر کی اور صبح کی نماز میں قرآن پڑھ رہے تھے کہ جن نصیبن سے آٹھ افراد پر مشتمل ایک وفد وہاں پہنچا۔ ف 6 اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ جن آنحضرتﷺ پر ایمان لے آئے تھے۔ بعد کی آیات بھی اس پر دلیل ہیں۔ احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جن متعدد مرتبہ آنحضرتﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے ہیں اور ایک یا دو مرتبہ آپﷺ ان کو تعلیم دینے کے لئے باہر بھی تشریف لے گئے۔ (قرطبی، ابن کثیر)