سورة الأحقاف - آیت 28

فَلَوْلَا نَصَرَهُمُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ قُرْبَانًا آلِهَةً ۖ بَلْ ضَلُّوا عَنْهُمْ ۚ وَذَٰلِكَ إِفْكُهُمْ وَمَا كَانُوا يَفْتَرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پھر کیوں نہ ان ہستیوں نے ان کی مدد کی جن کو اللہ کے سوا انہوں نے تقرب الی اللہ کا ذریعہ سمجھ کرمعبود بنارکھا تھا بلکہ وہ جھوٹے معبود ان سے کھوئے گئے اور یہ غیر اللہ کو معبود بنانا ان کا محض بہتان اور افتراپردازی تھی۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 3 یعنی وقت آن پڑنے پر وہ ان کے کام کیوں نہ آئے؟۔سورہ زمر میں گزر چکا ہے کہ انہی کی طرح مشرکین مکہ بھی اپنے دیوتائوں کے بارے میں کہا کرتے تھے۔ İ ‌مَا ‌نَعْبُدُهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّهِ زُلْفَىĬ اور ہم ان کی عبادت صرف اس لئے کرتے ہیں کہ وہ ہمیں اللہ سے قریب کردیں (آیت :3) اور سورۃ یونس آیت 18 میںİ هَؤُلَاءِ شُفَعَاؤُنَا عِنْدَ اللَّهِĬیہ اللہ کے حضور ہمارے سفارشی ہیں۔ ف 4 یعنی جب وہ وقت آیا جس کے لئے ان کی پوجا کی جاتی تھی اور ان کے سامنے نذرانے پیش کئے جاتے تھے تو یوں غائب ہوگئے کہ کہیں ان کا سراغ نہ ملا۔