سورة الجاثية - آیت 22

وَخَلَقَ اللَّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَلِتُجْزَىٰ كُلُّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور حقیقت یہ ہے کہ اللہ نے آسمانوں اور زمین کو بے کار وعبث نہیں بنایا بلکہ حکمت ومصلحت کے ساتھ پیدا کیا ہے اور اس لیے پیدا کیا ہے کہ ہر جان اپنی کمائی کے مطابق بدلہ پالے اور ایسا نہ ہوگا کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہو۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 10 یعنی زمین و آسمان کا یہ نظام محض کھیل نہیں بنایا بلکہ یہ ایک بامقصد حکیمانہ نظام ہے جس میں ضروری ہے کہ ہر شخص کو اس کی نیکی اور بدی کا بدلہ دیا جائے اور دنیا و آخرت میں کسی پر ظلم نہ ہو۔