سورة الجاثية - آیت 21

أَمْ حَسِبَ الَّذِينَ اجْتَرَحُوا السَّيِّئَاتِ أَن نَّجْعَلَهُمْ كَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَوَاءً مَّحْيَاهُمْ وَمَمَاتُهُمْ ۚ سَاءَ مَا يَحْكُمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

جولوگ برائیاں کرتے ہیں کیا وہ سمجھتے ہیں کہ ہم انہیں ان لوگوں جیسا کردیں گے جو ایمان لائے اور جن کے اعمال اچھے ہیں؟ دونوں برابر ہوجائیں، زندگی میں بھی اور موت میں بھی؟ (اگر ان لوگوں کے فہم ودانش کا فیصلہ یہی ہے تو) کیا ہی برا ان کا فیصلہ؟

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 8 یعنی دنیا میں ان کی زندگی اور آخرت میں ان کا انجام ایک جیسا ہو۔ ف 9 یعنی اگر وہ ایسا سمجھتے ہیں تو بالکل غلط سمجھتے ہیں اس سے تو نیکی اور بدی میں امتیاز ہی ختم ہوجاتا ہے۔ طبرانی میں روایت ہے کہ حضرت تمیم داری اس آیت کو رات بھر پڑھتے رہے اور روتے ہے یہاں تک کہ صبح ہوگی۔ (ابن کثیر)