إِن يَمْسَسْكُمْ قَرْحٌ فَقَدْ مَسَّ الْقَوْمَ قَرْحٌ مِّثْلُهُ ۚ وَتِلْكَ الْأَيَّامُ نُدَاوِلُهَا بَيْنَ النَّاسِ وَلِيَعْلَمَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَيَتَّخِذَ مِنكُمْ شُهَدَاءَ ۗ وَاللَّهُ لَا يُحِبُّ الظَّالِمِينَ
اگر تمہیں ایک زخم لگا ہے تو ان لوگوں کو بھی اسی جیسا زخم پہلے لگ چکا ہے۔ (٤٦) یہ تو آتے جاتے دن ہیں جنہیں ہم لوگوں کے درمیان باری باری بدلتے رہتے ہیں، اور مقصد یہ تھا کہ اللہ ایمان والوں کو جانچ لے، اور تم میں سے کچھ لوگوں کو شہید قرار دے، اور اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا۔
ف 1 یعنی اگر’’ احد‘‘ کے دن تمہیں ان مشرکین کے ہا تھوں نقصان پہنچا ہے تو تم بھی بدر کے دن انہیں اسی قسم کا نقصان پہنچا چکے ہو اور یہ کچھ پر یشانی کی بات نہیں’’ الحرب سجال ‘‘جب بھی دوگروہوں میں جنگ ہوئی ہے تو کبھی ایک کا پلڑا بھاری رہا ہے اور کبھی دوسرے کا۔ (ابن کثیر۔ شوکانی )