وَهُوَ الَّذِي يَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَيَعْفُو عَنِ السَّيِّئَاتِ وَيَعْلَمُ مَا تَفْعَلُونَ
اور وہی غفورورحیم تو تمہارا کارساز ہے کہ اس کے بندوں نے خواہ کتنی ہی نافرمانیاں کی ہوں خواہ کتنی ہی سخت مصیبتوں میں مبتلا ہوگئے ہوں لیکن جب وہ اس کے آگے توبہ کاسرجھکاتے ہیں اور ہر طرف سے کٹ کرصرف اسی کا ہونا چاہتے ہیں توہ ان کی توبہ قبول فرماتا ہے اور وہ ان کی خطاؤں سے درگزر کرتا ہے اور تم لوگ جو کچھ کررہے ہو اسے رتی رتی معلوم ہے۔
ف 1 یعنی بندوں کے تمام اعمال کا علم رکھنے کے باوجود وہ ان کی توبہ قبول کرتا اور ان کی برائیاں معاف فرماتا ہے بشرطیکہ وہ صدق دل سے اس کی طرف رجوع کریں۔ اس آیت میں توبہ کی ترغیب ہے اور ایک حدیث میں بھی ہے۔ جب بندہ اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس شخص کی بنسبت کہیں زیادہ خوش ہوتا ہے جس کا اونٹ کسی جنگل بیابان میں گم ہوگیا۔ اس اونٹ کی پیٹھ پر اسکا کھانے پینے کا سامان بھی تھا، جب وہ مایوس ہو کر مرنے کو ایک درخت کے نیچے لیٹ گیا تو یکایک کیا دیکھتا ہے کہ اس کی سواری اس کے سامنے کھڑی ہے وہ فرط مسرت سے اللہ تعالیٰ کو یوں خطاب کرتا ہے، اے اللہ تو میرا بندہ اور میں تیرا رب ہوں۔ ( ابن کثیر)۔