الَّذِينَ يُنفِقُونَ فِي السَّرَّاءِ وَالضَّرَّاءِ وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ ۗ وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ
جو خوشحالی میں بھی اور بدحالی میں بھی ( اللہ کے لیے) مال خرچ کرتے ہیں، اور جو غصے کو پی جانے اور لوگوں کو معاف کردینے کے عادی ہیں۔ اللہ ایسے نیک لوگوں سے محبت کرتا ہے۔
ف 3 اب ان آیات میں اہل جنت کی صفات کا ذکر ہے چنانچہ ان کی پہلی صفت یہ ہے کہ خوشحالی اور تنگدستی ہر حالت میں وہ اپنی استطاعت کے مطابق خرچ کرتے رہتے ہیں اور نیک کا موں اور رضائے الہٰی کے لیے مال صرف کرنے سے انہیں کوئی چیز غافل نہیں کرتی ۔ (ابن کثیر ) ف 4 ان کی دوسری صفت یہ ہے کہ وہ غصہ سے مغلوب ہونے کی بجائے اس پر قابو پالیتے ہیں ۔ ایک روایت میں ہے پہلوان وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے آپ پر قابو رکھے۔ (بخاری۔ مسلم) حضرت ابن عباس (رض) سے راویت ہے کہ آنحضرت (ﷺ) نے فرمایا اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے پسند یدہ گھونٹ غصہ کا گھونٹ ہے جسے بندہ پی لیتا ہے۔ جو شخص اپنا غصہ پی لیتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے پیٹ کو ایمان سےبھردیتا ہے۔( مسند احمد) ف 5 یہ دراصل غصہ پی جانے کا لازمی تقاضا ہے۔ ایک حد یث میں ہے کہ آنحضرت (ﷺ) نے قسم کھاکر فرمایا جو کوئی عفودودر گزر سے کام لیتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی عزت افزائی فرماتے ہیں اس باب میں متعدد احادیث وارد ہیں۔ (ملا حظہ ہو ابن کثیر )