سورة فصلت - آیت 16

فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيحًا صَرْصَرًا فِي أَيَّامٍ نَّحِسَاتٍ لِّنُذِيقَهُمْ عَذَابَ الْخِزْيِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۖ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَخْزَىٰ ۖ وَهُمْ لَا يُنصَرُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آخرکار ہم نے چند منحوس دنوں میں ان پر سخت طوفانی ہوابھیج دی تاکہ انہیں اس دنیا کی زندگی ہی میں ذلت ورسوائی کے عذاب کا مزہ چکھادیں اور آخرت کا عذاب اس سے کہیں زیادہ رسواکن ہے اور وہاں ان کی کوئی مدد نہیں کی جائے گی (٣)۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٥ کئی دنوں سے مراد مسلسل سات راتیں اور آٹھ دن ہیں۔ ( دیکھئے سورۃ الحاقہ آیت ٦، ٧) دنوں کے منحوس ہونے سے مراد یہ ہے کہ وہ ان کے کے حق میں منحوس رہے نہ یہ کہ وہ بجائے خود منحوت تھے۔