لَيْسَ لَكَ مِنَ الْأَمْرِ شَيْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ
(اے پیغبر) تمہیں اس فیصلے کا کوئی اختیار نہیں کہ اللہ ان کی توبہ قبول کرے یا ان کو عذاب دے کیونکہ یہ ظالم لوگ ہیں۔ *
ف 3 اس آیت میں پیغمبر سے فرمایا کہ بندے کو اختیار نہیں ہر قسم کے اختیا رات اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں۔ (ازموضح) تفاسیر میں ہے کہ احد کے دن جب آپ (ﷺ) کے دندان مبارک شہید ہوگئے اور آپ (ﷺ) کا چہرہ مبارک زخمی ہوگیا تو آنحضرت (ﷺ) نے فرمایا :( كيفَ يُفْلِحُ قَوْمٌ شَجُّوا نَبِيَّهُمْ)اور بخاری میں ہے کہ آپ (ﷺ) نے نمازوں میں قنوت بھی شروع کردی جس میں نام لے کر مشرکین پر لعنت بھیجتے۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی اور آپ (ﷺ) نے دعاقنوت ترک کردی اور یہ وقعہ ہے کہ جن کے نام لے کر آپ (ﷺ) بدعا کرتے تھے وہی قبلیے بعد میں مسلمانوں ہوگئے۔ اسی طرح اİ أَوۡ يَتُوبَ عَلَيۡهِمۡĬ کا منظر سامنے آگیا (ابن کثیر ،۔ قرطبی)