سورة ص - آیت 28

أَمْ نَجْعَلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَالْمُفْسِدِينَ فِي الْأَرْضِ أَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِينَ كَالْفُجَّارِ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کیا ہم ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان کے برابر کردیں جو ملک میں فساد بپا کرتے پھرتے ہیں یاپرہیزگاروں کو بدکاروں کے برابر کردیں گے؟

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٦ یعنی کفر و شرک کی راہ پر چلتے رہے۔ ف ٧ اس سوال سے مقصود آخرت اور اس میں ہونے والے حساب و کتاب کی دلیل پیش کرنا ہے۔ یعنی اگر آخرت اور اس میں اعمال کا محاسبہ نہ ہو تو اس سے اللہ تعالیٰ کی حکمت اور اس کے عدل و انصاف کی نفی ہوتی ہے اور اس سے کائنات کا پورا نظام محض ایک بے مقصد کھیل تماشہ ہو کر رہ جاتا ہے۔