سورة يس - آیت 8

إِنَّا جَعَلْنَا فِي أَعْنَاقِهِمْ أَغْلَالًا فَهِيَ إِلَى الْأَذْقَانِ فَهُم مُّقْمَحُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہم نے گمراہی اور شیطان کی غلامی کے طوق ان کی گردنوں میں ڈال دیے جوان کی ٹھوڑیوں تک آگئے ہیں اور ان کے سرپھنس کررہ گئے ہیں (٢)۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ١١ مطلب یہ ہے کہ طوقوں کی وجہ سے وہ نہ سر جھکا سکتے ہیں، اور نہ ادھر ادھر دیکھ سکتے ہیں۔ اس لئے وہ اپنے سر اٹھائے کھڑے ہیں۔ یہاں طوق کا لفظ ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہدایت سے محروم ہونے کیلئے بطور مثال ذکر کیا گیا ہے۔ ( ابن کثیر)۔