يَا أَيُّهَا النَّاسُ اذْكُرُوا نِعْمَتَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ ۚ هَلْ مِنْ خَالِقٍ غَيْرُ اللَّهِ يَرْزُقُكُم مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ ۚ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ فَأَنَّىٰ تُؤْفَكُونَ
اے افراد انسانی، اللہ تعالیٰ نے اپنی جن نعمتوں سے تمہیں فیضیاب کیا ہے ان پر غور کرو کیا اللہ کے سوا کوئی دوسرابھی خالق ہے جو تمہیں آسمان وزمین کی بخشائشوں سے رزق دے رہا ہے ؟ نہیں کوئی معبود مگر اس کی ذات، تم کدھر بھٹکے جارہے ہو؟ (٢)۔
ف ٩ یعنی اس کے احسان فراموس اور نمک حرام نہ ہو کہ بندگی دوسروں کی بجالائو حالانکہ تمہیں جو بھی نعمت حاصل ہے وہ اسی کی دی گئی ہے۔ ف ١٠ آسمان سے بارش برسائے اور زمین سے غلے، سبزیاں اور دوسری چیزیں اگاتے۔ ف ١١ یعنی تمہیں یہ دھوکا کہاں سے لگ گیا کہ خالق، رازق تو اللہ ہو مگہ بندگی اور تابعداری دوسروں کی کی جائے ؟ مثل مشہور ہے جس کا کھایئے اسی کا گائیے۔ ( ابن کثیر)۔