سورة سبأ - آیت 54

وَحِيلَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ مَا يَشْتَهُونَ كَمَا فُعِلَ بِأَشْيَاعِهِم مِّن قَبْلُ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا فِي شَكٍّ مُّرِيبٍ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اس وقت ان کے اور ان کی خواہش کے درمیان روک کردی جائے گی جس طرح اس سے پہلے ان کے پیش روؤں کے ساتھ کیا گیا ہے بے شک یہ لوگ سخت شکوک وشبہات میں پڑے ہوئے تھے (١٣)۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٣ یعنی عذاب سے چھٹکارا، یا دنیا کا مال و متاع اور عیش و آرام یا دنیا کی طرف پلٹنا یا توبہ اور ایمان وغیرہ۔ الغرض اس قسم کی جو خواہشیں بھی کریں گے اس سے محروم کردیئے جائیں گے۔ ( ابن کثیر) ف ٤ یعنی انہیں اللہ، رسول، آخرت الغرض ہر چیز میں شک تھا اس سے معلوم ہوا کہ قیامت کے روز شک کرنے والوں کا حشربھی وہی ہوگا جو کھلم کھلا انکار کرنے والوں کا ( وحیدی)