يَعْلَمُ مَا يَلِجُ فِي الْأَرْضِ وَمَا يَخْرُجُ مِنْهَا وَمَا يَنزِلُ مِنَ السَّمَاءِ وَمَا يَعْرُجُ فِيهَا ۚ وَهُوَ الرَّحِيمُ الْغَفُورُ
اللہ ہراس چیز کو جانتا ہے جوزمین میں داخل ہوتی ہے اور جو اس سے نکلتی ہے اور جو آسمان سے اترتی ہے اور جو اس میں چڑھتی ہے اور وہی نہایت مہربانی کرنے والا، بخشنے والا ہے۔
ف 7 جیسے فرشتے یا بندوں کے اعمال وغیرہ اور فِيهَاسے اشارہ ہے کہ وہ اعمال آسمانوں میں نفوذ کر کے باری تعالیٰ کے ہاں مرتبہ قبولیت حاصل کرلیتے ہیں۔ جیسے فرمایا :İ إِلَيْهِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُĬ۔ ف 8 یعنی وہ اپنے بندوں کی بد اعمالیوں سے باخبر ہے لیکن چونکہ وہ رحیم و غفورہے اس لئے وہ ان کی فوری گرفت نہیں کرتا بلکہ توبہ کی مہلت دیتا ہے اور جو توبہ کرلیتا ہے اس کی توبہ قبول فرماتا ہے۔ امام رازی (رح) لکھتے ہیں یعنی وہ جو کچھ رزق وغیرہ اتارتا ہے اپنی رحمت سے اتارتا ہے اور جو اعمال وارواح اس کی طرف عروج کر کے پہنچتے ہیں ان پر مغفرت فرماتا ہے۔