وَأَمَّا الَّذِينَ فَسَقُوا فَمَأْوَاهُمُ النَّارُ ۖ كُلَّمَا أَرَادُوا أَن يَخْرُجُوا مِنْهَا أُعِيدُوا فِيهَا وَقِيلَ لَهُمْ ذُوقُوا عَذَابَ النَّارِ الَّذِي كُنتُم بِهِ تُكَذِّبُونَ
مگر جن لوگوں نے احکام الٰہی کے مقابلے میں سرکشی اختیار کی تو ان کاٹھکانہ تو بس نامرادیوں، ناکامیوں اور اسراوغلامی کی آگ ہوگی، وہ اپنے کاموں اور تلاش نجات میں ایسے گمراہ ہوجائیں گے کہ جب کبھی اس آگ سے نکلنا چاہیں گے تو پھر اس میں لوٹا دیے جائیں گے اور ان سے کہا جائے گا کہ پاداش عمل کے جس عذاب کو تم جھٹلاتے تھے اب اس کے مزے چکھو۔
ف 9 دوزخ سے نکلنا ممکن نہ ہوگا، شاید کبھی آگ کے شعبے دوزخیوں کو اوپر اٹھائیں یادروازہ کی طرف پھینکیں تو ان کے دل میں نکلنے کا خیال پیدا ہو لیکن فرشتے انہیں پھر اندر دھکیل دیں گے کہ جاتے کدھر ہو، جس چیز کو جھٹلایا کرتے تھے، اس کا مزا چکھو۔