سورة لقمان - آیت 31
أَلَمْ تَرَ أَنَّ الْفُلْكَ تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِنِعْمَتِ اللَّهِ لِيُرِيَكُم مِّنْ آيَاتِهِ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّكُلِّ صَبَّارٍ شَكُورٍ
ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
کیا تم دیکھتے نہیں خہ کشی سمندر میں اللہ کے فضل سے چلتی ہے تاکہ وہ تمہیں اپنی قدرت کی نشانیاں دکھائے بے شک اس میں بہت سی نشانیاں ہیں ہراس شخص کے لیے جوصبر اور شکر بجالانے والا ہو
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 12 یعنی تم دو دراز سمندروں میں سامان تجارت لے کر سفر کرتے ہو۔ اگر جہاز رانی کے لئے اللہ تعالیٰ نے یہ اسباب و وسائل پیدا نہ کئے ہوتے تو یہ بحری سفر ممکن نہ ہوتے۔ ف 13 یعنی مومن کے لئے جو مصیبت و تنگدستی میں صبر اور فراخی و خوشحالی میں اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر کرتا ہے مشرک کی حالت اس کے برعکس ہے کہ برا وقت پڑے تو وہ اللہ کے سامنے گڑ گڑانے لگتا ہے اور اچھا وقت آئے تو سب کچھ بھول جاتا ہے۔