سورة الروم - آیت 54

اللَّهُ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن ضَعْفٍ ثُمَّ جَعَلَ مِن بَعْدِ ضَعْفٍ قُوَّةً ثُمَّ جَعَلَ مِن بَعْدِ قُوَّةٍ ضَعْفًا وَشَيْبَةً ۚ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ ۖ وَهُوَ الْعَلِيمُ الْقَدِيرُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

یہ اللہ ہی کی کارفرمائی ہے کہ اس نے تمہیں اس طرح پیدا کیا کہ پہلے ناتوانی کی حالت ہوتی ہے پھر ناتوانی کے بعد قوت آتی ہے پھر قوت کے بعد ناتوانی اور بڑھاپا ہوتا ہے وہ جو کچھ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے وہ علم اور قدرت رکھنے والا ہے (١٣)۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1 یعنی انسان پر قوت و ضعف کے یہ ادوار و اطوار طبعی نہیں ہیں بلکہ یہ سب حالتیں اللہ علیم و قدیر کی پیدا کی ہوئی ہیں اور انسان پر ان حالتوں کا وار ہونا بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔ اوپر دلائل آفاق کا ذکر تھا۔ اب یہاں دلائل انفس کی طرف اشارہ فرما دیا۔ (کبیر)