سورة النمل - آیت 8

فَلَمَّا جَاءَهَا نُودِيَ أَن بُورِكَ مَن فِي النَّارِ وَمَنْ حَوْلَهَا وَسُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

سو جب وہاں پہنچا تو ندا آئی کہ، مبارک ہے جو اس آگ کے اندر ہے اور جو اس کے ماحول میں ہے، اور اللہ رب العالمین سب عیوب سے پاک ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف8۔ جو آگ میں ہے یا اس کے قریب ہے یعنی حضرت موسیٰ ( علیہ السلام) اور جو اس کے گرد ہیں یعنی فرشتے۔ (قرطبی بحوالہ ابن جریر) کیونکہ وہ دنیا کی آگ نہ تھی بلکہ اللہ تعالیٰ کا نور تھی جیسا کہ صحیح مسلم میں ہے : (‌حِجَابُهُ ‌النُّورُ)“ اور (‌حِجَابُهُ ‌النَّارُ) کہ اس کا پردہ ” نور“ یا ” آگ“ ہے۔ مزید دیکھئے سورۃ طہ آیت 12۔ (ابن کثیر)