وَإِن كُنتُمْ فِي رَيْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلَىٰ عَبْدِنَا فَأْتُوا بِسُورَةٍ مِّن مِّثْلِهِ وَادْعُوا شُهَدَاءَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
اور (دیکھو) اگر تمہیں اس (کلام) کی سچائی میں شک ہے جو ہم نے اپنے بندے پر (یعنی پیغمبر اسلام پر) نازل کیا ہے۔ تو (اس کا فیصلہ بہت آسان ہے۔ اگر یہ محض ایک انسانی دماغ کی بناوت ہے، تو تم بھی انسان ہو۔ زیادہ نہیں) اس کی سی ایک سورت ہی بنا لاؤ اور اللہ کے سوا جن (طاقتوں) کو تم نے اپنا حمایتی سمجھ رکھا ہے ان سب کو بھی اپنی مدد کے لیے بلا لو
ف 3 : گزشتہ دو آیتوں میں توحید کی دعوت اور شرک کا رد ہے اب یہاں سے رسالت اور نبوت پر ایمان لانے کی دعوت دی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں قرآن کے معار ضہ کی دعوت دی جا رہی ہے اس سے پہلے یہی چیلنج مکے میں کئی بار دیا جا چکا ہے۔ (دیکھئے سورت یونس رکوع :5، سورت ہو درکوع 2 وغیرہ)