قُل لِّلَّذِينَ كَفَرُوا سَتُغْلَبُونَ وَتُحْشَرُونَ إِلَىٰ جَهَنَّمَ ۚ وَبِئْسَ الْمِهَادُ
(اے پیغمبر !) جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے، ان سے کہہ دو "وہ وقت دور نہیں جب (آل فرعون کی طرح) تم بھی (غلبہ حق سے) مغلوب ہوجاؤ گے اور جہنم کی طرف ہنکائے جاؤ گے۔ اور (جس گروہ کا آخری ٹھکانا جہنم ہو، تو اس کا ٹھکانا) کیا ہی برا ٹھکانا ہے
ف 1 عاصم بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ جب آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عزوہ بدر سے واپس تشریف لائے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہود کو سوق بنی قینقاع میں جمع کر کے فرمایا۔ اے گروہ یہود تم مسلمان ہوجاؤ اس سے قبل کہ تمہا را بھی وہی حشر ہو جو قریش بدر میں ہوا ہے۔ وہ بولے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! تم اس گھمنڈ میں نہ رہو کہ تم نے قریش کے ایک ناتجربہ کار گروہ کو جو لڑنا نہیں جانتا تھا۔ مار ڈالا ہے۔ جب تمہارا ہم سے مقابلہ ہوگا تو معلوم ہوجائے گا اصل آدمی یعنی ماہرین جنگ تو ہم ہیں جن کا کوئی مقابلہ نہیں۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ اور اس سے اگلی آیت نازل فرمائی۔ (ابن کثیر) اس کے نزول کے بعد بنو قریظہ کے قتل۔ بنی نضیر کے جلا وطن اور خیبر کے فتح ہوجانے سے قرآن کی یہ پیش گوئی بحمداللہ حروف بحروف سچی ثابت ہوئی۔ (شوکانی)