سورة الفرقان - آیت 59

الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَىٰ عَلَى الْعَرْشِ ۚ الرَّحْمَٰنُ فَاسْأَلْ بِهِ خَبِيرًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

وہ ہے جس نے چھ دنوں میں آسمانوں اور زمین کو اور جوان کے مابین ہے پیدا کیا ہے، پھر وہ عرش پر مستوی ہوا، وہ نہایت ہی مہربان ہے، بس اس کی شان کسی باخبر سے دریافت کیجئے (١٣)۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

5۔ یہاں ” جاننے والے“ سے مراد خود اللہ تعالیٰ ہے اور ” بہ“ بمعنی ” عنہ“ ہے اور مطلب یہ ہے کہ آسمان و زمین کی پیدائش اور استواء علی العرش وغیرہ کے بارے میں اہل کتاب یا مشرکین کیا جانیں۔ ان کی تفصیلات کا صحیح علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہے لہٰذا اسی سے دریافت کیجئے۔ آیت کی جو توجیہات یہاں بیان کی گئی ہیں ان سب سے یہ توجیہہ بہتر ہے۔ (شوکانی)