سورة الفرقان - آیت 40

وَلَقَدْ أَتَوْا عَلَى الْقَرْيَةِ الَّتِي أُمْطِرَتْ مَطَرَ السَّوْءِ ۚ أَفَلَمْ يَكُونُوا يَرَوْنَهَا ۚ بَلْ كَانُوا لَا يَرْجُونَ نُشُورًا

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور یہ لوگ یقینا اس بستی پر ہوگزرے ہیں جن پر بری طرح کی بارش برسائی گئی تھی تو پھر کیا انہوں نے اس کا حال نہیں دیکھا ہوگا مگر یہ بات ہے کہ یہ لوگ مرنے کے بعد دوسری زندگی کی توقع ہی نہیں رکھتے (٨)۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

10۔ استفہام توبیخے لئے ہے مطلب یہ ہے کہ ضرور یکھا ہوگا کیونکہ وہ شام کے راستہ پر واقع تھیں اور قریش اپنے سفروں میں آتے جاتے وہاں سے گزرتے تھے۔ 11۔ ” اس لئے سب کچھ دیکھتے ہیں مگر کسی چیز سے عبرت حاصل نہیں کرتے۔