أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يُسَبِّحُ لَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَالطَّيْرُ صَافَّاتٍ ۖ كُلٌّ قَدْ عَلِمَ صَلَاتَهُ وَتَسْبِيحَهُ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِمَا يَفْعَلُونَ
کیا تم نے اس بات پر نظر نہیں کی کہ آسمان وزمین میں جتنی مخلوقات ہیں سب اللہ کی تسبیح میں سرگرم ہیں، پرندے بھی جو اپنے پر کھولے ہوئے (فضا میں اڑتے رہتے ہیں) سب نے اپنی اپنی عبادت وتسبیح کا طریقہ جان لیا ہے (اور سب اس پر کاربند ہیں) اور وہ جو کچھ کرتے رہتے ہیں اللہ کے علم سے پوشیدہ نہیں (٢٩)۔
ف4۔ یعنی تمام انسان، جن، فرشتے، جانور، اڑتے ہوئے پرندے حتیٰ کہ جمادات اللہ تعالیٰ کے ہر عیب اور ہر نقص سے پاک ہونے کی شہادت دے رہے ہیں۔ ف5۔ اس سے معلوم ہوا کہ ان کی یہ تسبیح اتفاقی طور پر بے سوچے سمجھے نہیں ہے بلکہ سمجھ کر اور علم کی بنا پر ہے جو اللہ تعالیٰ نے انہیں سکھایا اور ان کی طرف الہام کیا ہے۔ ف6۔ یعنی ان کی تسبیح اور اطاعت سے اللہ تعالیٰ بے خبر نہیں ہے۔