سورة المؤمنون - آیت 100

لَعَلِّي أَعْمَلُ صَالِحًا فِيمَا تَرَكْتُ ۚ كَلَّا ۚ إِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَائِلُهَا ۖ وَمِن وَرَائِهِم بَرْزَخٌ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کہ زندگی کے جو موقعے میں نے کھو دیے شاید (اس دفعہ) ان میں نیک کام کرسکوں۔ حکم ہوگا ہرگز نہیں، یہ محض ایک کہنے کی بات ہے جو یہ کہہ رہا ہے اب ایسا ہونے ولا انہیں ان لوگوں کے (مرے) پیچھے ایک آڑ ہے جو اس دن تک رہے گی کہ (دوبارہ) اٹھائے جائیں۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

1۔ ” جسے وہ کہے گا ہی“ مگر اس کی کوئی شنوائی نہ ہوگی کیونکہ اسے عمل کے لئے جو مہلت ملنی تھی ایک مرتبہ دنیا میں مل چکی۔ دوبارہ عمل کے لئے کوئی موقع اسے نہ دیا جائے۔ (شوکانی) 2۔ مراد ہے عالم برزخ جسے قبر کی زندگی بھی کہا جاتا ہے۔ برزخ کے لغوی معنی دو چیزوں کے درمیان پردہ یا آڑ کے ہیں۔ قبر کی زندگی کو برزخ اس لئے کہتے ہیں کہ وہ دنیاوی زندگی اور اخروی زندگی کے درمیان پردہ یا آڑ ہے۔ احادیث سے بھی اس عالم (قبر) میں نیکوں کے لئے آرام اور بدوں کے لئے سزا اور تکلیف کا ثبوت ملتا ہے۔