سورة المؤمنون - آیت 72

أَمْ تَسْأَلُهُمْ خَرْجًا فَخَرَاجُ رَبِّكَ خَيْرٌ ۖ وَهُوَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(اے پیغمبر) کیا وہ سمجھتے ہیں تو ان سے مال و دولت کا طالب ہے؟ تیرے لیے تو تیرے پروردگار کا دیا مال ہی بہتر ہے (تو ان سے کیوں طالب زر ہونے لگا؟) وہی سب سے بہتر روزی دینے والا ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

14۔ یعنی وہ ثواب اور درجہ جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اللہ تعالیٰ آخرت میں دیگا۔ مطلب یہ ہے کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دعوت حق کا یہ کام بالکل بے لوث ہو کر کر رہے ہیں اور ان سے کوئی حق خدمت طلب نہیں کرتے تو ان کا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دعوت کو ٹھکرانا سراسر حماقت اور عاقبت نااندیش ہے۔