سورة المؤمنون - آیت 29

وَقُل رَّبِّ أَنزِلْنِي مُنزَلًا مُّبَارَكًا وَأَنتَ خَيْرُ الْمُنزِلِينَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

نیز یہ دعا بھی مانگیو کہ خدایا ! مجھے اب زمین پر اس طرح اتار کہ برکت کا اترنا ہوا اور تو سب سے بہتر جگہ دینے والا ہے۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

6۔ برکت کے اتارنے سے مراد یہ ہے کہ سوار ہوتے وقت کوئی تکلیف نہ ہو اور جہاں اتریں وہاں کوئی آفت نہ آئے۔ ہر حل میں اور ہر جگہ تیری رحمت و برکت شامل حال رہے۔ اس آیت میں بندوں کو تعلیم دی گئی ہے کہ کسی سواری پر سوار ہوتے وقت اور اس سے اترتے وقت یہ دعا کیا کریں۔ بلکہ اپنے گھروں میں داخل ہوتے وقت بھی سلام کے بعد یہ دعا پڑھا کریں۔ (قرطبی۔ شوکانی)