الَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ لَا يُتْبِعُونَ مَا أَنفَقُوا مَنًّا وَلَا أَذًى ۙ لَّهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ
جو لوگ اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں، اور اس طرح خرچ کرتے ہیں کہ اس کے بعد نہ تو احسان جتاتے ہیں نہ لینے والے کو (اپنے قول و فعل سے کسی طرح کا) دکھ پہنچاتے ہیں، تو ان کے پروردگار کے حضور ان کے عمل کا اجر ہے۔ نہ تو ان کے لیے کسی طرح کا ڈر ہوگا نہ کسی طرح کی غمگینی
ف 1 یعنی یہ ثواب صرف ان لوگوں کو حاصل ہوگا جو رضائے الہی کے لیے خرچ کرتے ہیں اور خرچ کرنے کے بعد نہ کسی پر احسان جتلاتے ہیں اور نہ زبان وعمل سے کوئی تکلیف دیتے ہیں کسی کو کچھ دے کر احسان جتلا نا گناہ کبیرہ ہے۔ صحیح مسلم کی ایک حدیث میں ہے کہ: احسان جتلانے والا ان تین شخصوں میں سے ایک ہوگا جن کی طرف اللہ تعالیٰ نظر رحمت سے دیکھے گا نہ ان کا تزکیہ کرے گا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا۔ ( فتح البیان)