سورة الحج - آیت 65

أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ سَخَّرَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْضِ وَالْفُلْكَ تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِأَمْرِهِ وَيُمْسِكُ السَّمَاءَ أَن تَقَعَ عَلَى الْأَرْضِ إِلَّا بِإِذْنِهِ ۗ إِنَّ اللَّهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوفٌ رَّحِيمٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

کیا تم نے اس بات میں غور نہیں کیا کہ کس طرح اللہ نے زمین کی تمام چیزیں تمہارے لیے مسخر کردی ہیں؟ جہاز کو دیکھو، کس طرح وہ اس کے حکم سے سمندر میں تیرتا چلا جاتا ہے؟ پھر کس طرح اس نے آسمان کو (یعنی فضائے سماوی کے اجرام کو) تھامے رکھا کہ زمین پر گریں نہیں اور گریں تو اس کے حکم سے؟ بلاشبہ اللہ انسان کے لیے بڑی ہی شفقت رکھنے والا بڑا ہی رحمت والا ہے۔

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف10۔ یعنی اللہ تعالیٰ نے تم پر جو یہ احسانات فرمائے اور تمہاری زندگی کے لئے جو یہ اسباب فراہم کئے وہ اس وجہ سے نہیں ہیں کہ وہ تمہارا حاجت مند ہے بلکہ یہ سراسر اس کی شفقت و مہربانی کا کرشمہ ہے تمہارا اس پر کوئی زور نہ تھا کہ وہ چاہتا یا نہ چاہتا تم اس سے یہ اسباب حاصل کرلیتے۔ ف11۔ یعنی تمہیں زندگی بخشی۔